میرے والدین خوش ہوجاتے تھے تب اللہ سے مانگتا تھا، شعیب اختر

اسلام آ باد :دنیا کے تیز ترین گیند باز راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کا کہنا ہے کہ انہیں جب بھی اللہ تعالی سے کچھ چاہیے ہوتا تو وہ والدہ کے پاؤں پکڑ کے بیٹھ جایا کرتے تھے، اس طرح ان کی ہر مراد پوری ہوجاتی تھی۔ حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر نے ایک مرتبہ پھر اپنی مرحومہ والدہ سے تعلق کے بارے میں تذکرہ کیا، میزبان نے سوال کیا کہ دنیا آپ کو سخت مزاج اور مضبوط قسم کے انسان کے طور پر دیکھتی ہے، لیکن والدہ کے معاملے میں آپ انتہائی نرم مزاج اور کمزور انسان تھے۔ جواب میں شعیب اختر نے کہا ‘قرآن کی آیت ہے کہ اپنے ماں باپ کے ساتھ عجز کے ساتھ پیش آیا کرو ، اپنے کاندھے جھکا کر بات کیا کرو اور آنکھیں نیچے کرکے بات کیا کرو، میری تشریح یہ ہے کہ جیسا کٹا ہوا مرغا پڑا ہوتا ہے، اس کی گردن پڑی ہوتی ہے، ماں باپ کے سامنے ایسے ہونا چاہیے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں